ایران نے ویانا معاہدے کے تازہ ترین مسودے پر اپنا تحریری جواب کو پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر امریکہ حقیقت پسندی اور لچک کا مظاہرہ کرے تو معاہدہ طے پا جائے گا۔
ویانا اور دوحہ میں طویل مذاکرات کے بعد، ایسا لگتا ہے کہ جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ کا حتمی معاہدہ پہلے سے کہیں زیادہ دستیاب ہے، بشرطیکہ امریکہ عملی طور پر ایک مستحکم اور قابل اعتماد معاہدے کے تقاضوں کو قبول کرے۔
ایران نے یورپی یونین کی جانب سے پیش کیے گئے ویانا معاہدے کے تازہ ترین مسودے کے جواب میں اپنے نظریات اور خیالات کا اعلان کیا ہے اور ایرانی ٹیم کے موقف سے پتہ چلتا ہے کہ تین معاملات پر اختلافات موجود ہیں،جن میں امریکہ نے دو موضوعات میں زبانی لچک کا اظہار کیا ہے، لیکن اسے متن میں شامل کیا جانا چاہیے۔ تیسرا مسئلہ جوہری معاہدے کے نفاذ کو جاری رکھنے کی ضمانت دینے سے متعلق ہے جس کا انحصار ایرانی رائے کی فراہمی کے لیے امریکہ کی حقیقت پسندی پر ہے۔
کل (پیر) کو ان مسائل پر قومی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور آخر میں 16 اگست منگل کی صبح یورپی یونین کو تحریری طور پر ایران کا موقف پیش کیا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ